کیا ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے۔

دنیا میں 57 ممالک

مسلم ریاست ہونے کے دعوے دار ہیں آپ کو باجود ہونے کی وجہ سے اب تک مغرب کے ممالک کی ترقی میں برابر نہیں آ سکتے ؟؟؟

کیا ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے ؟؟

کونسی ایسی معدنیات ہیں جو اس رب کریم نے ہمیں نہیں دی
آج پوری دنیا میں نظر دوڑائی جائے تو پیٹرول گیس سونا چاندی پیتل اور بہت سی معدنیات کے خزانے اس میں پیرو تلے موجود ہیں۔



برما کے علاوہ چین کے ساتھ بھی

 بعض ممالک میں بندہٴ مومن کے اوقات بہت تلخ چل رہے ہیں جیسے مسلم کو جینے کا حق ہی نہیں۔

اس پر جان ومال، عزت وآبرو اور وامان کو درپیش آپس میں سمجھوتہ کرنے سے تو ہمارے پیارے وطن سے ہو سکتا ہے کہ کسی ملک میں موجود صورت حال ہو۔

وقت کی چیری نے جیسے قسم کھائی ہو ہم پیسنے کے ان حالات میں تشہیر واضطراب کی لہر تو ہر کلمہ گو میں دوڑا یقینی اور بے چینی کی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔

آپ کو مستقبل کے حصول سے ضرب لگانے کے طریقے سے آپ کے درمیان کمزوری ضرب لگانا: ایک وہ خوف، غلطی اور اس کا درجہ شکار ہے کہ وہ تدبیر سوچنے کی صلاحیت بھی حاصل کرتا ہے۔
اور اسدیشہ ہے کہ وہ کسی افراط و تفریط کا شکار نہ ہونے سے۔
دوسری طرف وہ ہے جو امید کا دامن ہاتھ سے چھوڑنا چاہتا ہے اس کو امید ہے کہ اچھا وقت آئے گا وہ حالات کی بھی کسی سنگینی کو غلط سمجھتا ہے۔
بلکہ یہ یقین ہے کہ ہم نے اس روح کو زمین پر بھیجا ہے کہ وہ آگے کی منزل بھی طے کرے گا۔
دوسری طرف مسلم ممالک جہاں آپس میں ان سازشوں میں نپٹنے کی طرف سے اپنی تدبیر کر رہے ہیں، وہ آج خود ساختہ مہذب طاقتیں مسلسل اپنی کوششوں میں مصروف ہیں کہ کسی بھی طرح ان کی طرح۔ 



درمیان کھڑی دیواریں نا گریں
بلکہ ان کے مظبوط سے مظبوط چاہنے والے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ یہ مسلم دوریاں خود کو ختم نہ ہونے پائیں، ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کے حائل خلیجوں کو ختم نہ کریں۔
اس کے مقصد کی طرف سے بدگمانیوں میں، غلط فہمیوں کو پروان کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جا رہی ہے۔ پاکستان میں داخلی محاذ پر مسلسل طاقت کی سرکوبی کر رہا ہے جو پاکستان کے کچھ عناصر موجود ہیں جو آپ کو کامیاب نہیں ہو سکتے اور عالمی امن خودساختہ ٹھیکیداروں کی نظروں میں اس کی طرف سے مسلسل ماروں کو آگ لگانے میں ناکام کردار ادا کر رہے ہیں۔ !
بدقسمتی سے ان کی سازشوں میں کچھ منافق کے چولے میں لپٹے ہوئے دولت کی حواس ڈوبے میں وطن فروش ان کے کاندھے سے کاندھا مل کر کھڑے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عالمی جہدوجہد کے ٹھیکیدار ہیں یا ملک میں لوگ والے وطن فروش۔۔؟
فلسطین جو برسہا برس سے جنگ کی آگ میں دھکیل رہا ہے اور مسلمانوں پر ظلم اور جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔
سوائے اللہ سبحانہ اس وقت ان کا کوئی یار و مدد گار نہیں ہے۔ اسرائیل خون آشامی، ظلم و بربریت، دہشت گردی کی تاریخ رقم کر رہا ہے۔
کوئی اس کا ہاتھ برداشت کرنے والا نہیں، اسلام کی طاقت کبھی کھلے منہ ہی سہی مظلوموں کو تو کوئی دلاسہ نہیں دیتا۔
نا ہی ان پر ہونے والے مظالم کے خلاف کبھی کوئی مصنوعی آنسو بہائے ۔ لیکن مغربی ممالک میں کوئی واقعہ واقع ہوتا ہے تو پوری اسلام دشمن طاقتیں آسمان پر چڑھتی ہیں۔
آپ کے پیرس دن پہلے ہونے والے واقعات میں خبریں ہونے پر اپنے دلوں کو کھولنے کے لیے میدان میں اترے اور ہر طرح سے اپنی یگانگت اور ہمدردی کا صرف اظہار نہیں کیا گیا بلکہ اس کو بہانہ بنا کر گردی کے گاؤں کے لیے متفقہ طور پر پُر عزم ہونے کا امکان ہے۔ کا ارادہ ظاہر کیا گیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ واقعہ بھی اسلام دشمنی ہی کر رہے ہیں اور پھر اس کا سہارا لے کر مسلم میں گردی ہوئی ہے۔
اور ہم بے عزت نہیں کرتے بےدار ہی نہیں چاہتے۔ ایسا کرنے کے پیچھے ہمارے روحانیت ملکی سلامتی بہترین فیچر سے دو چار نظر آوٹ۔

افسوس

 کوڈ کو اپنی سائٹ کے ہر صفحے پر لگائیں اور Google خود بخود آپ کے لیے تمام بہترین جگہوں پر اشتہارات دکھائے گا۔

<script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-1260232819541425"
     crossorigin="anonymous"></script>

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

میرا وطن پاکستان

مشرق سے مغرب

بیٹی رحمت ہے۔۔